عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سارے قرآن کی دل کشی نعت ہے
ملکِ کونین میں سرمدی نعت ہے
آج سب ہی مبارک مجھے دیجیے
خیر سے، اب میری نوکری، نعت ہے
نُور کے چشمے پُھوٹیں دل و جان میں
جب مِرے ذہن میں پھُوٹتی نعت ہے
زندگی کا سفر تھا بہت ہی کٹھن
سہل ٹھہرا جو دل میں پڑھی نعت ہے
دین و دنیا میں بس مدعا آپﷺ ہیں
آپؐ ہیں ضَو فشاں، روشنی نعت ہے
دو جہاں میں اگر آبرو چاہیے
روح کو وجہِ آسودگی نعت ہے
سارے شعبوں میں فن معتبر ہے مگر
فن کے اظہار کی عمدگی نعت ہے
ہو غزل یا قصیدہ گری کا ہو فن
"ساری اصناف کی دلکشی نعت ہے"
میرا، ثاقب! ہے پختہ عقیدہ یہی
عہدِ تاریک میں روشنی نعت ہے
عباس علی شاہ ثاقب
No comments:
Post a Comment