Tuesday, 7 November 2023

تکتی رہتی ہیں رہ طیبہ مسلسل آنکھیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


تکتی رہتی ہیں رہِ طیبہ مسلسل آنکھیں

شوقِ دیدار میں ہو جائیں نہ پاگل آنکھیں

مجھ سے بڑھ کر مِری آنکھوں کو مدینے کی طلب

میں نہ جاؤں تو چلے جائیں گی پیدل آنکھیں

سفرِ شہرِ نبیﷺ کرنا چراغوں کے بغیر

رات ہو جائے تو بن جائیں گی مشعل آنکھیں

نقشِ پا انﷺ کے چمکتے سرِ خاک عرب

انؐ کے قدموں کے نشاں جیسے مکمل آنکھیں

انؐ کے دیدار کی نسبت یہ ہوئیں شہر مزاج

اور محرومِ زیارت ہوں تو جنگل آنکھیں

منظرِ شہرِ نبیﷺ آنکھ میں آئے اور پھر

ایسی نیند آئے کہ ہو جائیں مقفّل آنکھیں

فرطِ جذبات میں دربارِ نبیﷺ میں خالد

اس طرح ٹُوٹ کے برسیں کہ ہوں بادل آنکھیں


خالد عرفان

No comments:

Post a Comment