Tuesday, 7 November 2023

خلوص و خیر کے جتنے بھی استعارے ہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خلوص و خیر کے جتنے بھی استعارے ہیں

وہ سب خدا نے تمہارے لیے اتارے ہیں

وہ چند روز مِری زندگی کا حاصل ہیں

وہ چند روز مدینے میں جو گُزارے ہیں

یہ معجزے، یہ عجائب، یہ کائنات کے بھید

جو اہلِ عقل ہیں ان کے لیے اشارے ہیں

مجھے تو آپؐ کے قدموں کی دھول لگتے ہیں

فلک کے دوش پہ جتنے بھی چاند تارے ہیں

نکالیے کوئی رستہ ہماری بخشش کا

گناہگارِ جہاں ہیں، مگر تمہارے ہیں


شکیل جمالی

No comments:

Post a Comment