عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
خاموشی غار حِرا دل میرا
تیرے قدموں کی صدا دل میرا
گُنبد سبز پہ تاروں کا ہجوم
اور سرِ بابِ دُعا دل میرا
صُبح کے ساتھ جُھکی شاخِ گُلاب
شاخ کے ساتھ جُھکا دل میرا
لوح در لوح تِرے نقشِ قدم
حرف در حرف لِکھا دل میرا
ڈُوبتی رات کے سنّاٹے میں
ایک کتاب، ایک دِیا، دل میرا
روشنی طاقِ ابد سے اُتری
اور ستارے نے کہا، دل میرا
جس زمانوں میں تِری خُوشبو تھی
ان زمانوں کی ہوا، دل میرا
نذیر قیصر
مسیحی شاعر کا نبیﷺ کو ہدیۂ تبریک
No comments:
Post a Comment