Thursday, 9 November 2023

بھری محفل میں تنہا بولتا ہے

 بھری محفل میں تنہا بولتا ہے

وہ اپنے قد سے اونچا بولتا ہے

مہِ کامل کو چُپ سی لگ گئی ہے

مِرے گھر میں اندھیرا بولتا ہے

مِرے افکار کی موجیں رواں ہیں

مِرے لہجے میں دریا بولتا ہے

یہ کیا کم ہے کہ میں تنہا نہیں ہوں

یہاں کوئی تو مجھ سا بولتا ہے


یعقوب آسی

No comments:

Post a Comment