Wednesday, 1 November 2023

کب پلٹ کر وہ تجھے دیدہ تر دیکھیں گے

 کب پلٹ کر وہ تجھے دیدۂ تر دیکھیں گے

جانے والے تو فقط اپنا سفر دیکھیں گے

اس سے آگے کا ہر اک فیصلہ تجھ پر چھوڑا 

جاتے جاتے تجھے ہم ایک نظر دیکھیں گے

تیرے قدموں سے لپٹتی ہوئی مٹی کی قسم

جب تک آنکھیں ہیں تیری راہگزر دیکھیں گے

رت جگے صرف تیرے ساتھ مزہ دیتے ہیں

تُو نہ ہو گا تو کہاں دوست سحر دیکھیں گے

اب کرم ہو کہ ستم، ہم تو یہیں کے ٹھہرے

وہ نہیں ہم، جو کسی اور کا در دیکھیں گے


شکیل جاذب

No comments:

Post a Comment