عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
قلم میں جاں عطا کر اور لفظوں میں اثر دے دے
نبیﷺ کی نعت لکھنے کا خدایا! تُو ہنر دے دے
مِرے دل کی ہے یہ چاہت ارادہ بھی مصمّم ہے
مدینے کو چلا جاؤں تُو بس رختِ سفر دے دے
تمنّا میرے جینے کی دیارِ مصطفیٰﷺ میں ہے
مجھے تسلیم ہے مولیٰ اجل بھی تٗو اگر دے دے
جہاں سے دیکھ پاؤں روضۂ اقدسؐ کو جب چاہوں
اسی کے قُرب میں مولیٰ کوئی حُجرہ یا گھر دے دے
جو راہ مصطفیٰﷺ کی اور صحابہؓ کی ہو اے مولا
رضا جس پر ملے تیری وہی مجھ کو ڈگر دے دے
مظالم ہم پہ ڈھاتے ہیں یہاں فرعون کے حامی
ہمیں یا رب کوئی موسیٰ یا پھر حضرت عمرؓ دے دے
ثناء ختمِ رسالتﷺ پر کرے مُنکر کی بستی میں
مِرے مولیٰ تُو کاظم کو کچھ ایسا اب جگر دے دے
کاظم شیرازی
No comments:
Post a Comment