عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
طیبہ کی زمیں وہ میرے سرکارؐ کی دُنیا
دُنیا سے نرالی ہے یہ انوار کی دنیا
ہر خار میں صد رنگ بہاروں کی لطافت
ہر ذرّہ میں اک دولتِ بیدار کی دنیا
وہ روضۂ اطہرؐ پہ برستی ہوئی رحمت
آتی ہے نظر فطرتِ سرشار کی دنیا
کیا شانِ تکلّم ہے کہ ہر جُنبشِ لب سے
تخلیق ہوئی مستئِ کردار کی دنیا
جنت ہے کہ تصویر تیرے حُسنِ عمل کی
طُوبی ہے تیرے سایۂ دیوار کی دنیا
اس طرح کیا شِیر و شَکر حُسنِ عمل کو
گُفتار کی دنیا ہوئی کردار کی دنیا
سب پر ہے کرم اُنؐ کا بُرے ہوں کہ بَھلے ہوں
جو پُھول کی دنیا ہے، وہی خار کی دنیا
خُورشیدِ قیامت کی تپش آ نہیں سکتی
جنت ہے تیرے سایۂ دیوار کی دنیا
ہے رشکِ اِرم آپؐ کے فیضانِ نظر سے
مجھ سے بھی خطا کار و گنہگار کی دنیا
فردوس کو بھی رشک ہے جس فرشِ زمیں پر
وہ ہے میرے آقاؐ میرے سرکارؐ کی دنیا
توصیف کا حق کیا ہو ادا میری زباں سے
میں ذرۂ ناچیز، وہ انوار کی دنیا
یہ ربِ محمدﷺ سے دعا ہے میری کیفی
ہو عشقِ محمدﷺ میرے اشعار کی دنیا
زکی کیفی
ذکی کیفی
No comments:
Post a Comment