التماس
تمہیں پتہ ہے
میری بصارتیں پچھلے
تیس گھنٹوں سے بھوکی ہیں
اٹھارہ سو منٹ ہونے کو آئے
میری آنکھوں میں تم نہیں اتری
میری نظروں کی صحنک کو
ایک لاکھ آٹھ ہزار سیکنڈ ہو چکے
خالی پڑے ہوئے
خدارا اپنے عکسِ زیبائی کی ایک
جھلک میری بصارتوں کی نذر کرو
اپنی تصویر دے بھیجو
زین اشعر
No comments:
Post a Comment