Friday, 17 November 2023

بیٹھے بیٹھے پریشانیاں بڑھ گئیں

 بیٹھے بیٹھے پریشانیاں بڑھ گئیں

دل لگایا تو تنہائیاں بڑھ گئیں

پل دو پل کی ملاقات سے کیا ملا

اور بھی دل کی بیتابیاں بڑھ گئیں

تم کو تکنے کا اک فائدہ یہ ہوا

میری آنکھوں کی بینائیاں بڑھ گئیں

اک کلی باغ میں پھول کیا بن گئی

بھونرے آنے لگے تتلیاں بڑھ گئیں

اپنی اولاد جب آ گئی درمیاں

بھائی کی بھائی سے دوریاں بڑھ گئیں

بس یہی سوچ کر ڈر رہا ہوں میں راز

کیوں عزیزوں کی ہمدردیاں بڑھ گئیں


بلال راز

No comments:

Post a Comment