Tuesday, 14 November 2023

میرا لکھا ہر لفظ ایک پھول ہے

 ایک نظم لکھنی ہے

اس گھنگریالے بالوں والی لڑکی کے لیے

جو جوانی کے حسین دنوں میں بھی

اپنی لٹیں سلجھانے کی بجائے

مختلف رنگوں کی پینسلیں لیے

میرے نام کے حروف کی خطاطی میں مصروف ہے

وہ کھلے آسمان کے نیچے

ستاروں کی روشنی میں چلتی ہے

اس کا وجود جھٹلاتا ہے اندھیرے کو

کیوں کہ اس کے پہلو میں چاند چلتا ہے

اسی لیے اس کے جِسم سے نکلنے والی روشنی سے چاندنی کا گماں ہوتا ہے

اس سے مل کر اس کے خواب پوچھنے کی ہرگز ضرورت نہیں

اس کی آنکھیں ہمیشہ سچ بولتی ہیں

مقدس کتابوں میں ایسے سراپا کا وجود ملتا ہے

جو جنت میں پارساؤں کو عطا کیۓ جائیں گے

میرا لکھا ہر لفظ

ایک پھول ہے

جو تمہارے لبوں کی ادائیگی سے کھل اٹھے گا


میاں وقار

No comments:

Post a Comment