عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اک موَدت کا جام ہو جائے
نعت کا اہتمام ہو جائے
بات تفسیرِ والضحٰی کی ہو
ذکرِ خیرُالانامﷺہو جائے
چشمِ روشن ہو دل کی نگری پر
تیرگی سب تمام ہو جائے
حالِ دل مصطفٰیؐ سے کہتا ہوں
جب تصور کلام ہو جائے
پھر اجابت کو ہر دعا پہنچے
جب درود و سلام ہو جائے
مُہرِ حساں ہو ثبت مصرعے پر
نعت خوانوں میں نام ہو جائے
عمران الحق
No comments:
Post a Comment