Friday 9 February 2024

یہ اپنے اصولوں سے بغاوت نہیں کرتے

 یہ اپنے اصولوں سے بغاوت نہیں کرتے

بنجارے کسی سے کبھی نفرت نہیں کرتے

اپنوں سے بھی اظہار ضرورت نہیں کرتے

یہ کام کبھی صاحب غیرت نہیں کرتے

یہ اہل ہوس کرتے ہیں بیوہ پہ نوازش

مقتول کے بچوں سے محبت نہیں کرتے

دے دیتے اگر جُھوٹی تسلّی بھی ہمیں وہ

ان آنکھوں سے آنسو کبھی ہجرت نہیں کرتے

بچوں نے بھی ماں باپ کا دُکھ بانٹ لیا ہے

بُھوکے بھی اگر ہوں تو شکایت نہیں کرتے

اس دور کے انسانوں کی حِس مر گئی شاید

اب لوگ کسی بات پہ حیرت نہیں کرتے

یہ اہل سیاست ہیں ہمیں اس سے غرض کیا

یہ وہ ہیں دلوں پر جو حکومت نہیں کرتے

ہم اپنا ضمیر،۔ اپنی انا بیچ چکے ہیں

سچ یہ ہے کہ سچ کہنے کی جرأت نہیں کرتے

عالم کوئی ان سے بھی محبت نہیں کرتا

جو لوگ پڑوسی سے محبت نہیں کرتے


ظہیر عالم​

No comments:

Post a Comment