Monday, 18 March 2024

یہ اپنوں کے بچھڑ جانے کا غم تحریر کرتا ہے

  یہ اپنوں کے بچھڑ جانے کا غم تحریر کرتا ہے

کہ جو صدیوں پہ بیتی ہے قلم تحریر کرتا ہے

میرے دل کی طرح میرا قلم بھی ایسا پاگل ہے

میں خوشیاں ہوں اسے کہتا، الم تحریر کرتا ہے

مچلتا کاغذوں کے ساتھ اتنا شوخ چنچل ہے

غزل لکھنے کا کہہ کر یہ نظم تحریر کرتا ہے

کہ جب بھی حادثے آ کر کبھی مجھ کو ڈراتے ہیں

میرا یہ ساتھ دینے کا عزم تحریر کرتا ہے

سہانے قید کرتا ہے مناظر سارے عثماں جی

یہ زُلفِ یار کے سارے ہی خم تحریر کرتا ہے


عثمان انیس

No comments:

Post a Comment