تمہیں دل نے پکارا ہے، کہاں ہو تم چلے آؤ
بہت ہی تم کو ڈھونڈا ہے، کہاں ہو تم چلے آؤ
تمہارے بن نہ جیتا ہوں، تمہارے بن نہ مرتا ہوں
عجب ہی حال میرا ہے، کہاں ہو تم چلے آؤ
بنا کر آپ کی تصویر اس سے پوچھتا ہوں میں
ابھی کتنا ستانا ہے؟، کہاں ہو تم چلے آؤ
اگر اب بھی نہ آؤ گے، بتاؤ پھر کب آؤ گے
کہ اٹھنے کو جنازہ ہے، کہاں ہو تم چلے آؤ
تم اک دن لوٹ آؤ گے، مِری اس آس پر امجد
زمانہ مجھ پہ ہنستا ہے، کہاں ہو تم چلے آؤ
امجد اکبر
No comments:
Post a Comment