Sunday, 17 March 2024

یہ چہرہ ہے گل ہے یہ گلشن ہے کیا ہے

یہ چہرہ ہے گل ہے یہ گلشن ہے کیا ہے

 سویرا ہے شبنم ہے درپن ہے کیا ہے

یہ شرم اور تبسم یہ آنکھوں میں کاجل

ادا ہے کلی ہے کہ بچپن ہے کیا ہے

نظر جھک رہی ہے خموشی ہے لب پر

حیا ہے ادا ہے کہ ان بن ہے کیا ہے

چلی ہے یہ خوشبو تیرے گیسوؤں سے

تیری یاد ہے تیرا دامن ہے کیا ہے

کرن حسن کی چھن کے آنے لگی ہے

یہ پردہ ہے آنچل ہے چلمن ہے کیا ہے

اکیلے میں یہ پھوٹتی نغمگی سی

یہ آہٹ ہے کوئل ہے دھڑکن ہے کیا ہے

نمی ہے فضاؤں میں کوثر جی کہیئے

یہ گیسو ہے بادل ہے ساون ہے کیا ہے


کوثر مظہری


No comments:

Post a Comment