Sunday, 24 March 2024

تحفظ اور سکوں کی انتہا ہے واسطے میرے

 بیٹیاں اور باپ


تحفظ اور سکوں کی انتہا ہے واسطے میرے

مجھے پوچھو کہ میرا باپ کیا ہے واسطے میرے 


میرا بابل میں جس سے میں  ناز اٹھوانے کی عادی  ہوں

میں جس کے واسطے روز ازل سے شہزادی  ہوں 

مری جو ان کہی سمجھے، مرے خوابوں کو پہچانے 

کمر اس کی میری پہلی سواری، اور پھر شانے 

یہی دنیا سے پہلا رابطہ تھا واسطے میرے 

مجھے پوچھو کہ میرا باپ کیا ہے واسطے میرے 


ہمیشہ ڈھال کی صورت حوادث سے بچانے کو

ڈیوٹی عمر بھر دی مجھ کو لانے ، لے کے جانے کی

سفارش اس لیے بھائی سدا مجھ سے تھے کرواتے

کہ فوراً بات ابا مان جاتے، ٹال نہ پاتے

مِرا بابل محبت اور دعا ہے واسطے میرے

مجھے پوچھو کہ میرا باپ کیا ہے واسطے میرے 


مجھے ماں سے جو پڑتی ڈانٹ، اس کو ٹوکنے والا

مجھے ڈولی میں رُخصت کر کے آنسو روکنے والا

کوئی مشکل گھڑی ہو، آسرا ہے واسطے میرے

وجود اس کا، سراپا حوصلہ ہے واسطے میرے

اسی کے دم سے جہاں سارا مِرا ہے واسطے میرے

مجھے پوچھو کہ میرا باپ کیا ہے واسطے میرے 


طاہر شہیر

No comments:

Post a Comment