خبر پیک اشک آ کے یہ کہہ گیا
پھپھولوں میں دل پھوٹ کر بہہ گیا
جب آئینہ خانے میں وہ مہ گیا
ہر آئینہ منہ دیکھ کر رہ گیا
چھٹا غم سے سر پھوڑ کر کوہکن
بڑی سر کھپی سے کڑی سہ گیا
تہہ آسمان ناز و قتل کتنے کیے
یہاں سام کا زور و بل ڈھ گیا
بتا بے گنہ قتل کتنے کیے
جو قبضہ تیرے ہاتھ میں گہہ گیا
فروغ جہاں نود نا بود ہے
شرر بُجھتے بُجھتے یہی کہہ گیا
شاد لکھنوی
شاد پیر و میر
No comments:
Post a Comment