Wednesday 13 March 2024

سب نے مجھ سے کیا ہے کنارا

 سب نے مجھ سے کیا ہے کنارا

صرف تیرا ہے یا رب سہارا

اشک غم یوں ہی بہتے رہیں گے

یا رکے گا کبھی غم کا دھارا

میری کشتی ہے طوفاں کی زد میں

مل گیا بحر غم کا کنارا

ضبط کی بھی کوئی انتہا ہے

میں کہاں تک کروں غم گوارا

سوئے منزل بڑھی ہوں میں یا رب

تیری رحمت کا لے کر سہارا

کس طرح حال دل کا چھپاؤں

جو ہو چہرے سے غم آشکارا

ہم زمانے میں سب کے ہیں ناشاد

اور کوئی نہیں ہے ہمارا


رابعہ سلطانہ ناشاد

No comments:

Post a Comment