Sunday, 31 March 2024

زلزلوں کا جو جائزہ لیں گے

 زلزلوں کا جو جائزہ لیں گے

لوگ توبہ کا آسرا لیں گے

ہم بھی طوفاں سے حوصلہ لیں گے

عزم کا اپنے جائزہ لیں گے

مسکراتے رہیں گے محفل میں

اپنے ہر درد کو چھپا لیں گے

مٹ گئیں خواہشیں تمنائیں

کیا بچا اب وہ ہم سے کیا لیں گے

کار گر ہوں گی ساری تدبیریں

ہم بڑوں سے جو مشورہ لیں گے

زندگی کرب ہی کا مسکن ہے

زندگی سے خراج کیا لیں گے

دے کے مظلوم کی شہادت پر

ان کی تنویر ہم دُعا لیں گے


تنویر واحدی

No comments:

Post a Comment