Sunday 31 March 2024

بے نام حسرتوں کی امیں

 بے نام حسرتوں کی امیں


کچے گھروندوں میں

جوانی کا باورا سا خواب دیکھنے والی لڑکیاں

پکے گھروں میں

آوارہ شعور کے ساتھ مرگِ شادی مناتی

اِک شورِ آہ و بکا میں

مکافاتِ عمل سے گزرتی

پکی عمر کی عورتوں کے درمیاں

استحصال گزیدہ

بے نام حسرتوں کی امیں رہ گئیں


فاطمہ زہرا جبیں

No comments:

Post a Comment