بے نام حسرتوں کی امیں
کچے گھروندوں میں
جوانی کا باورا سا خواب دیکھنے والی لڑکیاں
پکے گھروں میں
آوارہ شعور کے ساتھ مرگِ شادی مناتی
اِک شورِ آہ و بکا میں
مکافاتِ عمل سے گزرتی
پکی عمر کی عورتوں کے درمیاں
استحصال گزیدہ
بے نام حسرتوں کی امیں رہ گئیں
فاطمہ زہرا جبیں
No comments:
Post a Comment