مسجد قرطبہ
تیرا جلال و جمال مرد خدا کی دلیل
وہ بھی جلیل و جمیل، تو بھی جلیل و جمیل
تیری بنا پائیدار، تیرے ستوں بےشمار
شام کے صحرا میں ہو جیسے ہجوم نخیل
اس کی زمہن بےحدود، اس کا فلک بےثغور
اس کے سمندر کی موج دجلہ و دینوب و نیل
اول و آخر فنا، ظاہر و باطن فنا
نقش کہن ہو کہ نو، منزل آخر فنا
علامہ محمد اقبال
No comments:
Post a Comment