Saturday 23 March 2024

وفا میں پیکر ایثار بننا کتنا مشکل ہے

 وفا میں پیکر ایثار بننا کتنا مشکل ہے

کسی کے پیار کا حقدار بننا کتنا مشکل ہے

مسائل ہر قبیلے کے سمجھ لینا تو ہے آساں

قبیلے کا مگر سردار بننا کتنا مشکل ہے

تصادم ہے یہاں باہم مفادات خصوصی ہیں

یہاں پر غیر جانبدار بننا کتنا مشکل ہے

جہاں پر جبر حاکم سے سبھی کی گردنیں خم ہوں

وہاں پر صاحب دستار بننا کتنا مشکل ہے

بہت آسان ہے شعلوں کا پھولوں میں بدل جانا

خود اپنی آگ میں گلزار بننا کتنا مشکل ہے

غموں کے رنگ سے خوشیوں کے خاکے ہم بناتے ہیں

ہمیں معلوم ہے فن کار بننا کتنا مشکل ہے

ہم اپنے عہد کے بچوں کو اتنا تو بتائیں گے

بنا محنت کئے زردار بننا کتنا مشکل ہے

اٹھانے کو یہ دیواریں تو سیما سب اٹھا لیں گے

مگر اک سایۂ دیوار بننا کتنا مشکل ہے


سیما فریدی

No comments:

Post a Comment