پھیل جاتی ہے کو بہ کو آواز
کس کی رکھتی ہے جستجو آواز
شبِ فرقت میں کون ہے ہمسر؟
کاش دیتا کوئی عدو آواز
رازِ عرفاں سے اٹھ گۓ پردے
کون دیتا ہے با وضو آواز
مجھ کو کربل کی سمت جانا ہے
دے رہا ہے مجھے لہو آواز
لوٹ آتا عدم کی بستی سے
مجھ کو دیتا اگر جو تو آواز
جب بھی خود سے کبھی تکلم ہو
پہروں کرتی ہے گفتگو آواز
صور پھونکے اب آ کے اسرافیلؑ
سن لے قلزم بھی تند خو آواز
سجیل قلزم
No comments:
Post a Comment