Wednesday 27 March 2024

دلبر کے در پر میں تو دیوانہ ہو رہا ہوں

 کلاسیکی شاعری

سندھی شاعری سے اردو ترجمہ


دلبر کے در پر میں تو دیوانہ ہو رہا ہوں

یارو میں دو جہاں سے بیگانہ ہو رہا ہوں

یہ عقل فہم اس کے دیدار نے اڑایا

زلفوں کے پیچ و خم میں مستانہ ہو رہا ہوں

آئے گا جوں وہ دلبر تیروں کی ہو گی بارش

سینہ سپر ہے سچل نشانہ ہو رہا ہوں


سندھی کلام؛ سچل سرمست

خواجہ عبدالوہاب فاروقی

No comments:

Post a Comment