Monday, 1 April 2024

میری قسمت میں بھی ایسا کوئی سجدہ کر دے

 میری قسمت میں بھی ایسا کوئی سجدہ کر دے

جو مِرے سارے گناہوں کا مداوا کر دے

ساری دنیا سے چُھڑا کر مجھے اپنا کر دے

میری مٹی کو خدایا مِرا سونا کردے

میں تیرا چاہنے والا ہوں مگر ہے حسرت

جن کو تُو چاہتا ہے مجھ کو بھی ویسا کر دے

اک نظر اپنے گنہ گار پہ کر کے مولا

اپنی رحمت کا سزاوار ہمیشہ کر دے

جس طرف جائے نظر تیرے ہی جلوے دیکھوں

شوقِ اُلفت کو مِرے حد سے زیادہ کر دے

ہر گھڑی تیری ثنا خوانی میں گزرے میری

حمدِ باری میری بخشش کا حوالہ کر دے

حمد کہنے کا مجھے ایسا سلیقہ دے دے

جو فرشتوں میں میرے ذکر کا چرچا کر دے

تیرا بندہ ہوں خطاکار و سیہ کار سہی

بوجھ سر پر جو بلاؤں کا ہے ہلکا کر دے

میں گنہ گار، طلب گار تیری رحمت کا

میری خواہش ہے مجھے دشت سے دریا کر دے

میں غرض جتنا جیوں تیرا ہی بندہ بن کر

ہے میری عرضِ تمنا اسے پورا کر دے


ابرار ندیم

No comments:

Post a Comment