Saturday, 1 June 2024

مدینہ جن کا مسکن ہے مکین لا مکاں ہیں وہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مدینہ جن کا مسکن ہے مکینِ لا مکاں ہیں وہ

خدا ہے رازداں اُن کا خدا کے رازداں ہیں وہ

اُنہیں کے نور سے پر نور دو عالم کی بستی ہے

ظہورِ عشق ہیں وہ زینتِ حسنِ جہاں ہیں وہ

خدا نے خود ہے فرمایا میری ساری خدائی پر

ازل سے مہرباں ٹھہرے ابد تک مہرباں ہیں وہ

خرد بیکار ہے اُنﷺ کی حقیقت کو سمجھنے سے

کہ بحرِ بے کراں ہیں وہ نشانِ بے نشاں ہیں وہ

وہﷺ لا محدود ہیں قید تعین میں نہیں رہتے

بھلا قدسی بھی کیا سمجھیں کہ کیا ہیں وہ کہاں ہیں وہ

پتے کی بات کہتا ہوں سمجھ لو یہ پتہ اُنﷺ کا

جہاں پر جلوہ گر ہیں وہ وہاں حق کی زباں ہیں وہ

امیرِ صابری چشمِ بصیرت سے جو دیکھا تو

یہاں ہیں وہ وہاں ہیں وہ عیاں ہیں وہ نہاں ہیں وہ


امیر بخش صابری

No comments:

Post a Comment