Saturday 17 August 2024

بات یہ تجھ کو اگر گوارا نہیں

 بات یہ تُجھ کو اگر گوارا نہیں

تو میرے بھی دل سے

اسے نکال دے

کیونکہ مصلحت تیری

میری سمجھ سے ہے بالا

علم ہے تیرا میری سوچ سے ورا اُل ورا

اس لیے مجھے اس پیچ و تاب

سے نکال دے

یا ڈوب کے پا لوں گوہر ہستی

یا ساحل کی طرف مجھے

اچھال دے


سعدیہ ثناء

No comments:

Post a Comment