عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کیا بیاں انساں سے ہو عظمت رسول اللہؐ کی
خود خدا کرتا ہے جب مِدحت رسول اللہ کی
دل میں حسرت ہے تو ہے حسرت رسول اللہ کی
خواہشِ قُربت ہے تو قُربت رسول اللہ کی
پہلے اپنے قلب کو آلائشوں سے پاک کر
ہر طرف دیکھے گا پھر صُورت رسول اللہ کی
اور پھر کیا چاہیے کونین میں اس شخص کو
جس کو حاصل ہو گئی اُلفت رسول اللہ کی
اے سرشکِ چشم دامن تک نہ آ، یونہی مچل
ہو گی حاصل تُجھ کو بھی قُربت رسول اللہ کی
حُسنِ سیرت، حُسنِ صُورت کا مرقع دیکھیے
دُشمنوں پر بھی رہی رحمت رسول اللہ کی
ہم مہاجر ہیں، ہمیں ہجرت پہ اپنی ناز ہے
کیوں کہ یہ ہجرت بھی ہے سُنت رسول اللہ کی
دیکھ لوں میں وہ گلیاں، وہ در و دیوار و بام
جن پہ رہتی ہے سدا رحمت رسول اللہ کی
زندہ ہوں جبران جینے کی مگر خواہش نہیں
ختم ہو، اے کاش یہ فُرقت رسول اللہ کی
عزیز جبران انصاری
No comments:
Post a Comment