بدھیا
چلو اچھا ہوا میں چل بسی اور میرا مستقبل
مِرے ہمراہ میرے پیٹ میں دم توڑ بیٹھا ہے
وگرنہ کس نے جانا ہے
کہ وہ بھی زندگی بھر گرم آلو چھیلتا رہتا
انہیں کو لیلتا رہتا
چلو اچھا ہوا ایسی غلاظت سے
مصیبت اور غربت سے
مِرے قلب حزیں کو جلد آزادی ہوئی حاصل
یہ میری خوش نصیبی ہے
کفن مجھ کو نہیں دے پائے تم تو دُکھ نہیں لیکن
یہ حسرت رہ گئی میری
تمہاری غیرتوں کو کوئی اچھا سا کفن دیتی
تمہیں جینے کا فن دیتی
چندربھان خیال
No comments:
Post a Comment