Tuesday, 4 November 2025

جو لوگ اجالے کو اجالا نہیں کہتے

جو لوگ اجالے کو اجالا نہیں کہتے

ہم ان کو برا کہتے ہیں اچھا نہیں کہتے

جو جوڑ نہ دے ٹوٹے ہوئے تار دلوں کے

ہم اس کو محبت کا ترانا نہیں کہتے

جینا اسے کہتے ہیں جو ہو اوروں کی خاطر

اپنے لیے جینے کو تو جینا نہیں کہتے

انساں کے دل و ذہن منور نہ ہوں جس سے

ہم ایسے اجالے کو اجالا نہیں کہتے

حیرت میں کبھی جلوے کو ہم کہتے ہیں پردہ

پردے کو کبھی شوق میں پروا نہیں کہتے

تم سامنے ہو اور تمہیں دیکھ نہ پائیں

ہم ایسے نظارے کو نظارا نہیں کہتے

ہم تم سا حسیں کیسے کہیں شمس و قمر کو

ہر حسن کو تو حسن سراپا نہیں کہتے

دل رکھنے کو منہ سے یوں ہی کہہ دیتے ہیں اچھا

دل سے تو جگر وہ ہمیں اچھا نہیں کہتے


جگر جالندھری 

No comments:

Post a Comment