جواب اس طرف سے بھی فی الفور ہو گا
دبے آپ سے؟ وہ کوئی اور ہو گا
تغافل سے بڑھ کر بھی کیا جور ہو گا
ستم ہو چکا یا ابھی اور ہو گا
نہ عاشق کو شکوہ نہ معشوق سرکش
الہٰی! وہ کیا عہد، کیا دور ہو گا؟
یونہی گر حسینوں کی آمد رہے گی
دکن رشکِ کشمیر و لاہور ہو گا
لیے جاؤں جنت میں دنیا کی چیزیں
پرانا وہ سامان، بے غور ہو گا
خدا جانے کس دن وہ دیکھیں گے آ کر
مرا حال کب قابلِ غور ہو گا؟
داغ دہلوی
No comments:
Post a Comment