Thursday 26 November 2020

تم مومن و مشرک کے سوالات نہ کرنا

 تم مومن و مشرک کے سوالات نہ کرنا

محفل ہے فقیروں کی غلط بات نہ کرنا

ہر حکم بجا یار کا سر آنکھوں پہ لینا

وہ پانچ بجے کا کہے، پھر سات نہ کرنا

مشکل ہو بھلے، وقت گزر جائے گا اک دن

اپنوں کے بھروسے سے کبھی ہاتھ نہ کرنا

مجھ جیسے ہی رہ جاؤ گے گمنام سے شاعر

تم عشق کی آنکھوں سے شروعات نہ کرنا

اک دور تھا جب ڈانٹ کےکہتی تھی مجھے ماں

تم لوٹنا گھر جلدی! کہیں رات نہ کرنا

اس پگلی کی آنکھوں سے کہیں اشک نہ ٹپکیں

تم جا کے کبھی اس سے مری بات نہ کرنا


صداقت نیازی

No comments:

Post a Comment