Wednesday, 25 November 2020

انہیں ڈھونڈو جدائی کی گلی میں

 انہیں ڈھونڈو

جدائی کی گلی میں

لوٹ آنے کا سندیسہ چھوڑ کر

رخصت ہوئے تھے جو

چراغوں نے جنہیں

اس آخری ساعت میں دیکھا تھا

کہ جب ان کی لویں بجھنے لگی تھیں

اور جب خود میں مکمل ہو رہے تھے

انہیں ڈھونڈو جو آنکھوں سے

فقط اک خواب کی

دوری پہ رہتے ہیں

جنہیں آنکھیں

ہزاروں سال کی فرقت کو

اوڑھے ڈھونڈتی ہیں

ہمیشہ جاگتی ہیں


بشریٰ اعجاز

No comments:

Post a Comment