Friday 27 November 2020

کبھی نہ لوٹ کے آنے کی بات کرتے ہوئے

 کبھی نہ لوٹ کے آنے کی بات کرتے ہُوئے

رکا ہوا تھا وہ جانے کی بات کرتے ہوئے

گِرا زمیں پہ وہ ایسا، کہ پھر اٹھا نہ گیا

کسی کا بوجھ اٹھانے کی بات کرتے ہوئے

کسی کے دل💔 کی تمنا کا خون کر بیٹھا

کسی کی جان بچانے کی بات کرتے ہوئے

☀کسی کا ذکر ہوا بار بار محفل میں☀

کسی کو دل سے بھلانے کی بات کرتے ہوئے

کسی نے اپنی ہی سانسوں کا ساتھ چھوڑ دیا

کسی کا ساتھ نبھانے کی بات کرتے ہوئے

پرانے گھر کے تصور سے آنکھ بھر آئی

نیا مکان بنانے کی بات کرتے ہوئے

😪وہ اپنا حال سناتے ہی رو دیا کیفی

جو ہنس رہا تھا زمانے کی بات کرتے ہوئے


محمود کیفی

No comments:

Post a Comment