بڑی محبت سے بات کرتا بڑے سلیقے سے بولتا ہے
وہ شخص جب بھی کسی جگہ پر مرے حوالے سے بولتا ہے
یہ خوش گمانی فقط مجھے ہے یا اس گلی سے گزرنے والی
ہوا کواڑوں سے کھیلتی ہے دیا🪔 دریچے سے بولتا ہے
میں ایک گڑیا کو تم سمجھ کر وہ ساری باتیں کروں گا اس سے
وہ ساری باتیں جو ایک بچہ کسی کھلونے سے بولتا ہے
اکیلے پن کا عذاب کتنا برا ہے تجھ کو خبر نہیں ہے
خدا صحیفے اتارتا ہے، کسی بہانے سے بولتا ہے
وہ کھلکھلا کر ہنسا تو مجھ پر کھلا کہ سب کچھ غلط ہوا ہے
مجھے لگا تھا وہ خوش طبعیت مرے بلانے سے بولتا ہے
نذر حسین ناز
No comments:
Post a Comment