Monday 23 November 2020

جو کبھی کہہ سکا نہ کہنے دے

 جو کبھی کہہ سکا نہ کہنے دے

آج لفظوں سے خون بہنے دے

اب کوئی اور بات کر مجھ سے

یہ فراق و وصال رہنے دے

ایک ہی جیسے رات دن کب تک

کوئی تازہ عذاب سہنے دے

جن کی خوشبو نہ وقت چھین سکے

ایسے کلیوں کے مجھ کو گہنے دے


احمد فواد

No comments:

Post a Comment