کہ اب کتابوں میں شاعری کے نئے معانی پڑھا کریں گے
مجھے خوشی ہے ہمارے بچے عمیر نجمی پڑھا کریں گے
ابھی محبت کو پڑھنے والے اسے محبت ہی پڑھ رہے ہیں
کئی زمانوں کے بعد اس کو بھی لوگ غلطی پڑھا کریں گے
یہ لکھنے والوں کا المیہ ہے کہ لوگ سارے ہی پڑھنے والے
لباس مہنگا خرید لیں گے، 🕮 کتاب سستی پڑھا کریں گے
جو تم سمجھتے ہو تخت اس کو، تمہیں مبارک ہو بادشاہی
ہم ایسے خاکی تو ایک کرسی کو صرف کرسی پڑھا کریں گے
یہ تم کو باغی جو کہہ رہے ہیں تمہارے مرنے کے بعد سارے
مجھے یقیں ہے تمہارے شعروں کو بستی بستی پڑھا کریں گے
ناہید اختر بلوچ
No comments:
Post a Comment