Friday, 27 November 2020

پرانی چیز ہیں کچھ دیکھ بھال رکھیے گا

 پرانی چیز ہیں کچھ دیکھ بھال رکھیے گا

ہر ایک رُت میں تعلق بحال رکھیے گا

کسی بھی چیز کی قیمت طلب میں ہوتی ہے

بغیر مانگے ملا ہوں، سنبھال رکھیے گا

ہم اپنا حصہ نہیں چھوڑتے کسی صورت

ہمارے آنے سے پہلے نکال رکھیے گا

میں لفظِ ہجر کہیں پڑھ بھی لوں تو ڈرتا ہوں

مریضِ وہم ہوں، میرا خیال رکھیے گا

حصولِ منزلِ مقصود عین ممکن ہے

ہمارے ساتھ برابر کی چال رکھیے گا


فدا بخاری

No comments:

Post a Comment