حق کا رستہ نشاں سے ملنا ہے
یعنی تیر و سناں سے ملنا ہے
میں حیاتی دراز کیوں مانگوں
والئ دو جہاںﷺ سے ملنا ہے
دنیا چاہو، یا آخرت چاہو
سارا کچھ ہی یہاں سے ملنا ہے
پوچھتے ہو خدا کے بارے میں
میں بتاٶں کہاں سے ملنا ہے؟
مجھ کو جنت سے واسطہ ہی نہیں
مجھ کو بس باغباں سے ملنا ہے
ہاں وہی ہے جو جانتا ہے سب
بس اسی رازداں سے ملنا ہے
خالد ندیم شانی
No comments:
Post a Comment