Monday 23 November 2020

تم زری نود کا وہ پھول ہو

 تم زری نود کا وہ پھول ہو

جس کی خوشبو 

فضا میں بہت دیر تک اور بہت دور تک پھیلتی ہے

تمہیں دیکھنے تتلیاں، مدو مکھیاں

لامکان سفر طے کر کے تم تک پہنچتی ہیں

وہ تم سے باتیں کرتی ہیں

تمہیں چھوتی ہیں

اور میں دور سے کھڑا 

ان کی تم سے گفتگو کو سن رہا ہوتا ہوں

مجھے ان پر رشک آتا ہے

میرا دل چاہتا ہے میں تمہارے سائے میں سر رکھ کر 

تمہارے وجدانی لمس کو محسوس کروں

تمہاری خوشبوں کو قید کر سکوں

ان پر تتلیوں کا تم پر کوئی حق نہیں

لیکن میری قسمت میں خزاں کا موسم ہے


عبید بلوچ

No comments:

Post a Comment