اگرچہ بانجھ فرشتے مذاق اڑاتے رہے
ہم اپنے جیسوں کی پیدائشیں بڑھاتے رہے
عجیب راہ ملی اس تلک پہنچنے کی
کئی دنوں تو مسلسل پہاڑ آتے رہے
تمہارے بعد بھی ہم نارسائی چاہتے تھے
تمہارے بعد ہوا کو گلے لگاتے رہے
ہمارے سائے کبھی قد نہیں نکال سکے
ہم اپنی راہ میں تاریکیاں بچھاتے رہے
حامد عزیز
No comments:
Post a Comment