Wednesday, 2 March 2022

میں اگر نہیں تو کس اور کا حوالہ ہے

 میں اگر نہیں تو کس اور کا حوالہ ہے

اک کٹی پتنگ کچی ڈور کا حوالہ ہے

شہر اور بھی پاکستان میں حسیں ہوں گے

وہ حسین لڑکی لاہور کا حوالہ ہے

پوری کائنات اسی کے جنوں سے لرزاں ہے

یہ زمیں محبت کے زور کا حوالہ ہے

یاد آ گیا چہرۂ یار گود میں رکھتے

بس یہی مزہ غارِ ثور کا حوالہ ہے

میں کسی کے ہونے سے ہوں ہرا بھرا اب تک

پہ مِرا وجود کسی اور کا حوالہ ہے

مجھ پہ تہمتیں نہ دھرو تم عبث محبت کی

عشق تو سلیمانی دَور کا حوالہ ہے

میں تجھے عقیدت سے دیکھتا رہا اب تک

جسم کی ہوس گزرے دَور کا حوالہ ہے

تذکرے سنے ہیں میں نے یہاں وہاں تیرے

آسماں زمیں تیرے طَور کا حوالہ ہے


عمران ملوک اعوان

No comments:

Post a Comment