عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جنگ احد کا ذکر
یہ تیغ جب کھنچی تو زمانہ الٹ گیا
عقرب سے چاند، چاند سے ہالہ لپٹ گیا
شیشے میں بند ہونے کو گردوں سمٹ گیا
یہ کیا بڑھی کہ زور کا بھی زور گھٹ گیا
غل تھا کہ انقلاب کی قسمت الٹ گئی
محشر کے بوریے سے قیامت لپٹ گئی
بھاگے شقی نبیﷺ پہ خدا کی مدد ہوئی
بازو کی کوششوں سے بلا سر سے رد ہوئی
غل تھا یہ اور بہرِ امامت سند ہوئی
جنگِ احد میں فتح رسولِﷺ احد ہوئی
اک دن گراں تھا توڑنا نانِ شعیر کا
منہ سرخ ہو رہا تھا جنابِ امیرؑ کا
شمیم امروہوی
No comments:
Post a Comment