ہر دریچہ دُھواں اُگلتا ہے
بند کمرے میں کون جلتا ہے
چیونٹیوں کے بھی پر نکل آئے
کون پیدل زمیں پہ چلتا ہے
آسماں چُھو نہیں سکے گا کبھی
روز دِیا مگر اچھلتا ہے
رینگتی ہے تمہاری مُنی خوب
میرا مُنا بھی پاؤں چلتا ہے
بِیت جاتی ہے ہر گھڑی مومن
وقت ٹالے بغیر ٹلتا ہے
حفیظ مومن
No comments:
Post a Comment