Thursday 25 August 2022

یا خدا حسن تخیل کو نکھر جانے دے

 عارفانہ کلام نعتیہ کلام


یا خدا حسنِ تخیّل کو نکھر جانے دے 

منظرِ شہرِ نبیؐ آنکھ میں بھر لانے دے 

جس سے ہر لفظ ہی مقبول مِرا ہو جائے 

نعت کہنے کا مدینے میں شرف پانے دے

کوئی جا کر مِرے بارے میں خبر دے یہ انہیںؐ 

ٹھوکریں اپنے دیوانے کو تو مت کھانے دے

میں بھی موسیٰؑ کے غلاموں میں گِنا جاؤں گا 

مجھ کو اس دور کے فرعون سے ٹکرانے دے 

جس نے آباد کیا پھر سے وفاؤں کا چمن 

مجھ کو جی بھر کے ابوبکرؓ کے گُن گانے دے 

دل مِرا مجھ سے مخاطب یوں مدینے میں ہوا 

تُو اگر جاتا ہے جا، مجھ کو تو رہ جانے دے

بابِ جنت پہ اگر روکے کوئی اے صائم 

وہؐ کہیں میرا ثناخواں ہے اِسے آنے دے


صائم علوی

No comments:

Post a Comment