عارفانہ کلام نعتیہ کلام
تمہیں مِل گئی اِک خدائی حلیمہ
کہ ہے گود میں مصطفائیؐ حلیمہ
یہ کم ہے تمہاری بڑائی حلیمہ
زمانے کے لب پہ ہے مائی حلیمہ
بہت لوریاں دِیں مہِ آمنؓہ کو
کہاں تک ہے تیری رسائی حلیمہ
میسّر نہیں ہے کسی کو جہاں میں
وہ دولت جو تم نے کمائی حلیمہ
لیا گود میں جب شفیع الوریٰؐ کو
بڑے فخر سے مُسکرائی حلیمہ
رسولِ خداﷺ اور آغوش ان کی
وہ خدمت کے لمحے وہ دائی حلیمہ
دو عالم کی دولت مجھے مِل گئی ہے
اُنہیںؐ لے کے یہ گُنگنائی حلیمہ
وہ تقدیر تم کو عطا کی خدا نے
کسی اور نے کب وہ پائی حلیمہ
اُسےؐ اپنی آغوش میں تم لیے ہو
کہ شاہی ہے، جس کی گدائی حلیمہ
اِسی کی ضیاؤں سے جگمگ ہے عالم
مبارک مہِ مُصطفاٸیﷺ حلیمہ
وہ عظمت مِلی ہے کہ اللہ اکبر
مقدر کی تیرے دُہائی حلیمہ
نصیر اپنی قسمت پہ نازاں ہو، جس دم
مِلے تیرے در کی گدائی حلیمہ
سید نصیرالدین نصیر
No comments:
Post a Comment