عارفانہ کلام نعتیہ کلام
میں کلمہ گو ہوں خاص خدا و رسولِ کا
آتا ہے بامِ عرش سے مژدہ قبول کا
وہ پاک، بے نیاز تجسم سے ہے بری
محتاج فوق و تحت، نہ وہ عرض و طول کا
انسان سے بیاں ہوں کیوںکر صفات ذات
ایسا کہاں ہے ذہن ظلوم و بہول کا
دونوں نہاں میں بوئے محمدؐ ہے عطر پنیر
کونین میں ہے رنگ فقط ایک پھول کا
صلِ علیٰ ہے نامِ محمدﷺ میں کیا اثر
درماں در علیل و حزین و ملول کا
طاعت خدا کی اور اطاعت رسولﷺ کی
یہ ہے طریق، دولت دیں کے حصول کا
یہ داغ ہے صاحبہ عظام کا مطیع
یہ داغ جاں نثار ہے آلِؑ رسولﷺ کا
داغ دہلوی
No comments:
Post a Comment