تُو ذرا کان تو لگا میرے ساتھ
پھر اگر گا سکے تو گا میرے ساتھ
میرے اندر سے ایک شور اٹھا
اور رونے لگی ہوا میرے ساتھ
میں نے دل ڈوبتے ہوئے دیکھا
یعنی یہ خواب بھی گیا میرے ساتھ
میں سوائے مِرے کہیں نہیں تھا
وہ مجھے ڈھونڈتا پِھرا میرے ساتھ
اپنے سائے کو ہی پلٹ دیکھوں
کیا پتہ ہو یہ آئینہ میرے ساتھ
آمنے سامنے کھڑے ہوئے ہم
وہ مجھے دیکھتا رہا میرے ساتھ
پھر کسی نیند نے جگایا مجھے
اور وہ خواب ہو گیا میرے ساتھ
زوہیب عالم
No comments:
Post a Comment