یہ تو جینا محال کرتے ہیں
لوگ کتنے سوال کرتے ہیں
اتنے قصے سنانے والے ہیں
آپ کو جب ہی کال کرتے ہیں
اشک سے آنکھ نم نہیں ہوتی
صرف گیلے یہ گال کرتے ہیں
جس میں غم کی ذرا ملاوٹ ہو
شعر وہ ہی کمال کرتے ہیں
ہر عبادت منع ہے سواب ہم
توبہ وقت زوال کرتے ہیں
جو بھی جاتا ہے اس کو جانے دیں
اس قدر کیوں ملال کرتے ہیں
جب تخیل ہو ٹوٹے پر جیسا
شعر کہنا محال کرتے ہیں
نمل بلوچ
No comments:
Post a Comment